Friday, March 15, 2013

انٹرنیٹ سے پیسہ کمانا فراڈ اور حقیقت


آپ نے بہت جگہ پڑھا ہوگا کہ انٹرنیٹ سے پیسہ کمانا خواب نہیں رہا بلکہ آپ بھی اب کماسکتے ہیں گھر بیٹھے اپنے کمپیوٹر سے کسی بھی وقت کچھ گھنٹے صرف کرکے، لیکن یہ بات کرنا تو بہت آسان ہے جبکہ کمانا آسان نہیں ہے، اس کے لیئے آپ کو بہت محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ آپ کو باآسانی لالچ میں لاکر آپ کو لوٹ لیتے ہیں اور آپ کو حقیقت اس وقت معلوم ہوتی ہے جب وہ لوگ رابطہ کرنے پر یہ کہتے ہیں آپ کون ہیں ؟۔
آج کل کچھ لوگ اسی طرح کے کام کررہے ہیں مختلف فورمز ، سوشل نیٹ ورکس وغیرہ پر کچھ اس طرح کے جملے وغیرہ پوسٹ کرتے ہیں جیسے ، ہم آپ کو امیر بنادیں گے ہم سے رابطہ کریں ، جب کراچی میں بیٹھا 12 سال کا بچہ روزانہ انٹرنیٹ سے 40 سے 60 ڈالر کمارہا ہے تو آپ کیوں نہیں ؟ ، ہم آپ کو انٹرنیٹ سے کمانے کا بہترین طریقہ بتائیں گے فیس صرف 2000 روپے ، صرف 80 ڈالر لگائیں 40 ڈالر روزانہ حاصل کریں بلکل آسانی کے ساتھ گھر بیٹھے ، غرض اس طرح کے بے شمار جملے آپ کو پڑھنے کو ملتے ہوں گے۔اس کے علاوہ پی ٹی سی ویب سائٹس یعنی Paid to Click وغیرہ بھی بے شمار موجود ہیں۔ ان سب کام کی حقیقت یہ ہے کہ 95 فیصد جعل سازی پر مشتمل ہیں جن کا مقصد صرف اور صرف لوگوں کو بیوقوف بنا کر ان سے پیسہ حاصل کرنا ہے۔
مزید پڑھنے کے لیئے اصل تحریر کی جگہ تشریف لائیں۔ یہاں کلک کریں۔ 

کسی بھی ویب سائٹ کو بلاک کرنے کا آسان طریقہ


پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) نے انٹرنیٹ پر موجود بے شمار بے ہودہ اور فحش مواد کی ویب سائٹس کو پاکستان میں بند کررکھا ہے، لیکن اس کے باوجود بے ہودہ اور فحش مواد کی بے شمار ویب سائٹس ابھی بھی بلاک نہیں ہیں۔ ان ویب سائٹس کو خود اپنے کمپیوٹر پر بلاک کریں تاکہ معاشرے کی اس برائی سے بچوں اور اپنے خاندان کے لوگوں کو دور رکھا جائے اور کچھ حد تک  قابو پایا جا سکے۔
اپنے کمپیوٹر یا انٹرنیٹ براؤزر میں کسی بھی ویب سائٹ کو بلاک کرنے کے چند آسان طریقے درج ذیل ہیں۔

1. انٹرنیٹ ایکسپلورر

انٹرنیٹ ایکسپلورر میں ویب سائٹ کو بلاک کرنے کے لیئے آپ براؤزر کو کھولیں اور پھر مینو بار میں سے Tools پر جائیں اور پر Internet Options یا Internet Properties پر کلک کریں۔ کلک کرنے کے بعد کچھ اس طرح کی ایک نئی ونڈو کھولے گی۔
مزید پڑھنے کے لیئے اصل تحریر کی جگہ تشریف لائیں۔ یہاں کلک کریں۔ 

سال 2012 کے اہم ملکی واقعات کا احاطہ


سال 2012 بھی اپنے اندر بے شمار غم ، خوشیاں سمیٹے ختم ہوکر 2013 کو سامنے لے آیا ہے۔کہا جاتا ہے کہ ہر آنے والا نیا سال پچھلے سال سے کہیں زیادہ خطرناک ہوتا ہے ، اللہ کرے کہ ایسا نہ ہو۔ سال 2012 پاکستان کے لیئے بہت مشکل اور کٹھن ثابت ہوا۔کہیں کسی کے گھر دکھ بن کر گزرا تو کہیں کسی کے گھر خوشی بن کر۔پاکستان کے سب سے بڑے شہر ” روشنیوں کے شہر “ کراچی کے لیئے تو سال 2012 بہت ہی خطرناک ثابت ہوا ، جس میں روزانہ ٹارگٹ کلنگ کے ساتھ ساتھ پیش آنے والا ایک خطرناک حادثہ گارمنٹ فیکٹری میں لگنے والی آگ بھی شامل ہے۔اس تحریر میں 2012 کے دوران پیش آنے والے چند واقعات کا احاطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

دہشت گردی کے واقعات

پولیو ٹیموں پر حملے ، ملالہ پر حملہ جس کی مذمت دنیا بھر میں کی گئی ، رینجرز کے کراچی میں واقع ہیڈ کواٹر پر حملہ ، گارمنٹ فیکٹری میں لگنے والی آگ ، پشاور ایئر پورٹ پر حملے ، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ، کامرہ ایئر بیس پر حملہ ، 21 ستمبر 2012 بروز جمعہ کو منائے جانے والے یوم عشق رسولﷺ کے دن پرتشدد واقعات میں 20 افراد کے قریب لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ، صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں وہ جاں بحق ہوگئے ، کراچی کینٹ اسٹیشن کے باہر بس میں دھماکہ ہوا جس میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 40 کے قریب زخمی ہوئے ، ڈرون حملوں میں بے شمار افراد اپنی جاں کی بازی ہار گئے ، کھانسی کا شربت پینے سے کئی افراد جاں بحق ہوئے ، قبائلی علاقے لوئر اورکزئی میں ڈولی کے مقام پر ایک کوئلہ کی کان میں دھماکہ ہوا جس میں 7 کان کن جاں بحق ہوگئے۔
مزید پڑھنے کے لیئے اصل تحریر کی جگہ تشریف لائیں۔ یہاں کلک کریں۔